روس یوکرین جنگ : زیلنسکی نے ٹرمپ کو ’فتح کا منصوبہ‘ بتا دیا

نیویارک : یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے امریکہ کے صدارتی امیدوار اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے خصوصی ملاقات کی جس میں روس یوکرین جنگ سے متعلق انتہائی اہم گفتگو کی گئی۔

مین ہٹن کے ٹرمپ ٹاور میں ہونے والی یہ ملاقات ایک بند کمرے میں ہوئی جس میں زیلنسکی نے ٹرمپ کو جنگ میں فتح کیلئے اپنی حکمت عملی سے متعلق آگاہ کیا۔ سال 2019 کے بعد دونوں رہنماؤں کی یہ پہلی براہ راست ملاقات تھی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے ولادیمیر زیلنسکی کو یقین دلایا کہ وہ یوکرین اور روس دونوں کے ساتھ مل کر اس تنازع کے خاتمے کیلئے ہر ممکن اقدام کریں گے۔

ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے زیلنسکی نے کہا کہ وہ اس حوالے سے ٹرمپ اور ان کی ڈیموکریٹک حریف نائب صدر کملا ہیرس سے بھی بات کر رہے ہیں کیونکہ یوکرین کو روس کے ساتھ جاری جنگ میں امریکہ کی مضبوط حمایت کی شدید ضرورت ہے، ملاقات کے بعد زیلنسکی نے ٹرمپ کے ساتھ اپنی اس بات چیت کو ” نتیجہ خیز” قرار دیا۔

اس موقع پر ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ ہمارے زیلنسکی کے ساتھ بہت اچھے تعلقات ہیں اور جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ میرے پوتن کے ساتھ بھی بہت اچھے تعلقات رہے ہیں اور اگر ہم انتخاب جیت جاتے ہیں تو میں سمجھتا ہوں کہ ہم اس مسئلے کو بہت جلد حل کرلیں گے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل گزشتہ روز ایک صحافی نے ٹرمپ سے پوچھا تھا کہ کیا یوکرین کو جنگ ختم کرنے کے لیے کچھ علاقے روس کے حوالے کر دینے چاہئیں؟ جو کہ کیف کے لیے ناقابل قبول ہے، جس کے جواب میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ "ہم دیکھیں گے کیا ہوتا ہے؟۔”

واضح رہے کہ یوکرین کے صدر زیلنسکی جو کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے امریکہ میں مقیم تھے نے جمعرات کو ڈیموکریٹک صدر جو بائیڈن اور ہیرس سے بھی ملاقات کی تھی۔

کمنتس

جدید تر اس سے پرانی