غزہ میں اسرائیلی فوج کی بربریت کا سلسلہ جاری ہے، ہزاروں فلسطینیوں کا خون پانی کی طرح بہایا جاچکا ہے، ایسے میں اسرائیلی فوج نے غزہ میں بچوں کا آخری اسپتال بھی تباہ کرنے کی دھمکی دیدی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی فوج نے غزہ کے کمال عدوان اسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر حسام ابو صفیہ کو اپنے پیغام میں کہا ہے کہ 24 گھنٹے کے اندر اسپتال کو خالی کردیا جائے۔
صیہونی فوج نے دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اسپتال خالی نہ کیا گیا تو وہی کچھ ہوگا جو الشفا اسپتال کے ساتھ ہوا تھا۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر کمال عدوان شمالی غزہ پٹی کا واحد اسپتال ہے جہاں بچوں کا علاج کیا جاتا ہے، اس اسپتال میں بچوں کے لیے انتہائی نگہداشت، نرسری اور بچوں کے ڈائیلاسز کے شعبے موجود ہیں، اسپتال کے بند ہونے کا مطلب ہزاروں معصوموں کی جانوں کا ضیاع ہے۔
ڈاکٹر حسام کو اسپتال خالی کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اگر اسپتال کو خالی نہ کیا گیا تو وہاں موجود عملے اور مریضوں کو قتل اور گرفتار کرلیا جائے گا۔
واضح رہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی حملوں میں کم از کم 42,065 افراد شہید اور 97,886 زخمی ہو چکے ہیں۔
اسرائیل نے لبنان میں اقوام متحدہ کی امن فورسز پر حملہ کر دیا
اسرائیل میں 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملوں میں کم از کم 1,139 افراد ہلاک ہوئے، اور 200 سے زائد افراد کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔
ایک تبصرہ شائع کریں