اسرائیل نے گزشتہ روز حوثی اہداف پر یمن میں حملے کیے، اسرائیلی جنگی طیاروں نے یمنی حوثیوں کے زیر قبضہ حدیدہ میں پاور پلانٹس کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں کم از کم چار افراد شہید ہوئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق یہ حملے یمن میں موجود حوثی باغیوں کی جانب سے اسرائیل پر کیے جانے والے میزائل حملوں کے جواب میں کیے گئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر اسرائیل کی جانب سے حدیدہ پر 10 فضائی حملے کیے گئے جن میں حدیدہ کی بندرگاہ، ائیرپورٹ، آئل اسٹوریج اور عسکری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ یمن میں فضائی حملوں کے بعد علاقے میں بجلی کی فراہمی منقطع ہوگئی ہے۔ حوثیوں کی وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ حملوں میں 4 افراد جاں بحق اور 29 زخمی ہوئے۔
دوسری جانب اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ حوثی ملیشیا ایران کے تعاون سے اسرائیل پر حملے کرنے اور علاقائی عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
حوثیوں نے کہا ہے کہ ان کے حملے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر کیے جا رہے ہیں اور انہوں نے تازہ ترین حملے میں تل ابیب کے قریب بن گوریون ایئرپورٹ پر بیلسٹک میزائل داغا تھا جس کے جواب میں اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ اس نے یہ حملہ ناکام بنا دیا۔
علاوہ ازیں حوثیوں کے زیرانتظام المسیرہ ٹی وی نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیلی فضائی حملوں نے الحلی پاور پلانٹ کو مکمل طور پر تباہ کیا، الحدیدہ کے مرکزی پاور اسٹیشن کو ناکارہ بنا دیا۔
المسیرہ کے مطابق تین مزدور پلانٹ کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جبکہ امدادی کارکن مزید پھنسے ہوئے لوگوں کو تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ایک تبصرہ شائع کریں