کھٹمنڈو : نیپال میں دو دن کی طوفانی بارشوں اور سیلاب نے زبردست تباہی مچادی، اب تک 151 افراد ہلاک اور درجنوں لاپتہ ہیں، تعلیمی ادارے بند کردیے گئے۔
اس حوالے سے نیپالی حکام کا کہنا ہے کہ ملک میں دو دن کی شدید بارش کے نتیجے میں لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کے نتیجے میں 151 افراد کی ہلاکت اور 56 کے لاپتہ ہونے کے بعد تین دن کے لیے اسکول بند کر دیے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اس دوران لینڈ سلائیڈنگ سے سینکڑوں گھر بھی تباہ ہوگئے جبکہ 100 سے زاےد افراد کے زخ می ہونے کی اطلاعات ہیں جنہیں طبی امداد کیلیے مختلف اسپتالوں میں داخل کیا گیا۔
کھٹمنڈو میں ہونے والے شدید بارشوں کے بعد آنے والے سیلاب نے دارالحکومت کا نظام درہم برہم کردیا اور شہر کو نیپال کے بقیہ حصوں سے ملانے والی شاہراہوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا اور کئی علاقے زیر آب آ گئے۔
وزارت داخلہ کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے کئی شاہراہیں بند ہوگئیں اور کھٹمنڈو کا ملک کے دیگر حصوں سے رابطہ منقطع ہو گیا اور شاہراہوں سے ملبے کے ڈھیر کو صاف کرنے کے لیے بلڈوزر کا استعمال کیا جا رہا ہے جبکہ 3 ہزار سے زائد لوگوں کو بچا لیا گیا ہے۔
نیپال کےدارالحکومت کھٹمنڈو کےاطراف کےعلاقے ڈوب گئے، متاثرہ شہریوں کا کہنا ہے کہ ہمیں اپنی جان بچانے کے لیے ایک چھت سے دوسری چھت پر چھلانگ لگانی پڑی، ہزاروں گھرسیلاب میں ڈوب گئے، مکین چھتوں پر محصور ہیں۔
پاکستان کا نیپالی عوام سے اظہار ہمدردی
دوسری جانب پاکستان نے نیپال میں سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر گہرے رنج اور افسوس کا اظہار کیا ہے، ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ نیپال کی حکومت اور عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔
ترجمان نے اپنے جاری بیان میں کہا کہ نیپال میں سیلاب سے جانی نقصان اور تباہی پر دکھ ہے، ہماری دعائیں سیلاب متاثرین کے ساتھ ہیں۔
ایک تبصرہ شائع کریں