اسرائیل نے لبنان میں ’محدود زمینی کارروائی‘ کے منصوبے پر عمل کرتے ہوئے جنوبی لبنان میں دراندازی کی جس کے جواب میں لبنانی فوج نے بھی جوابی حملے شروع کردیئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی میڈیا نے اس بات کا عندیہ دیا تھا کہ اسرائیل نے لبنان پر جارحیت کیلئے زمینی حملے کی تیاری شروع کرنے سے قبل باقاعدہ امریکہ کو مطلع کیا تھا۔
اسرائیل کی جانب سے کارروائی کرتے ہوئے جنوبی لبنان پر آرٹلری اور ٹینکوں سے حملے کیے، جنوبی لبنان میں دراندازی پر لبنانی فوج نے بھی اسرائیل پر جوابی حملے شروع کردیئے۔
اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیل نے شمالی سرحدی علاقوں کو فوجی زون قرار دے دیا، جس کے جواب میں حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ ہم اسرائیلی حملوں کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہیں۔
دوسری جانب امریکی حکام نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی حکام نے زمینی کارروائی سے متعلق واشنگٹن کو آگاہ کردیا ہے، اسرائیل لبنان میں زمینی حملے کسی بھی وقت شروع کرسکتا ہے۔
دوسری جانب واشنگٹن ڈی سی میں پریس کانفرنس کے دوران امریکی صدر جو بائیڈن سے پوچھا گیا کہ کیا وہ لبنان میں اسرائیل کی محدود زمینی کارروائی کے منصوبے سے آگاہ اور مطمئن ہیں؟ اس پر بائیڈن نے جواب دیا کہ ’میں آپ کی سوچ سے زیادہ آگاہ ہوں اور میں ان کے رُکنے پر مطمئن ہوں گا۔ ہمیں فوراً جنگ بندی چاہیے۔‘
علاوہ ازیں امریکی دفتر خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ امریکہ دہشتگردی کے خلاف اسرائیل کے حق دفاع کی حمایت کرتا ہے مگر مشرق وسطیٰ کے بحران کا ’سفارتی حل‘ چاہتا ہے۔
ایک تبصرہ شائع کریں