تازہ اسرائیلی حملوں کے باعث لبنان میں اقوام متحدہ کے امن دستوں نے گشت کا عمل روک دیا ہے، حملوں کی شدت کی وجہ سے اہلکاروں کے کام میں رکاوٹ پیش آرہی ہے۔
اس حوالے سے اقوام متحدہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ اسرائیلی آرٹلری اور ٹینکوں کی لبنان میں شدید گولہ باری کی وجہ سے گشت کا عمل روک دیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق لبنان میں تعینات امن دستے، جن کی تعداد 10ہزار سے زائد ہے، 1978 سے وہاں موجود ہیں اور 2006 میں حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان جنگ کے بعد ان کا کردار مزید مضبوط ہوا۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے ترجمان اسٹیفان دجارک نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ ہمارے یونفیل بلیو ہیلمٹس اپنے علاقے میں موجود ہیں لیکن لڑائی کی شدت ان کی نقل و حرکت اور ان کے مقررہ کاموں کو انجام دینے کی صلاحیت میں رکاوٹ بن رہی ہے۔”
حال ہی میں ہونے والی شدید لڑائی سے پہلے بھی کئی امن دستوں کے اہلکار اسرائیل اور لبنان کی حزب اللہ تحریک کے درمیان ہونے والے فائرنگ کے تبادلے میں زخمی ہو چکے ہیں۔
ایک تبصرہ شائع کریں