غزہ پر اسرائیلی حملوں کو ایک سال مکمل ہونے والا ہے، اس جنگ میں غزہ کی بستیاں قبرستان اور مکانات کھنڈروں میں تبدیل ہوچکے ہیں۔ اس موقع پر دنیا بھر میں صیہونی حکومت کی جارحیت کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔
دنیا کے مختلف ممالک میں ہزاروں افراد نے گزشتہ روز بڑے شہروں میں مظاہرے کیے، جس میں غزہ اور مشرق وسطیٰ میں جاری خونریزی کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق لندن میں تقریباً 40ہزار مظاہرین نے فلسطینیوں کی حمایت میں احتجاجی مارچ کیا جبکہ ہزاروں افراد پیرس، روم، منیلا، کیپ ٹاؤن اور نیویارک سٹی میں بھی جمع ہوئے۔
اس کے علاوہ واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کے قریب بھی مظاہرے ہوئے، جہاں اسرائیل کے فوجی حملوں میں امریکی حمایت کے خلاف احتجاج کیا گیا۔
لندن میں اسرائیل کے خلاف فلسطین سالیڈیرٹی کیمپین اور دیگر جنگ مخالف تنظیموں نے احتجاجی مظاہرے کا آغاز رسل اسکوائر سے کیا۔ مظاہرے کے شرکاء غزہ پر حملے کے ایک برس مکمل ہونے پر اسرائیل مخالف نعرے لگاتے ہوئے وائٹ ہال پہنچے۔
اس کے علاوہ امریکا میں بھی ہزاروں لوگ سڑکوں پر نکل آئے، نیویارک سٹی کے ٹائمز اسکوائر پر مظاہرین نے سیاہ اور سفید لباس پہن رکھا تھا اور فلسطینیوں کی حمایت میں نعرے لگا رہے تھے۔
مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن میں اسرائیل پر اسلحے کی پابندی سے متعلق مطالبات درج تھے۔
یاد رہے کہ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر کو اسرائیل کے غزہ پر جوابی فوجی حملوں میں تقریباً 42ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں خواتین اور بچوں کی بہت بڑی تعداد شامل ہے۔
اسرائیلی حملوں نے 23 لاکھ کی آبادی والے علاقے کے تقریباً تمام افراد کو بے گھر کردیا ہے، اور عالمی عدالت میں اسرائیل پر نسل کشی کے الزامات لگائے جا رہے ہیں جنہیں اسرائیل نے مسترد کردیا ہے۔
ایک تبصرہ شائع کریں