اسرائیلی فوج نے ایران کی جانب سے میزائل حملوں کے جواب میں حملہ کرنے سے متعلق اہم بیان جاری کر دیا۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہگاری نے بیان جاری کیا کہ جب صحیح وقت آئے گا تو اسرائیل ایران کے خلاف میزائل حملے کا جواب دے گا۔
ڈینیئل ہگاری نے مزید کہا کہ ایرانی حملے میں متاثر ہونے والے دونوں ایئربیس مکمل طور پر کام کر رہے ہیں اور کسی طیارے کو نقصان نہیں پہنچا۔
ترجمان نے کہا کہ ہم اپنی سیاسی قیادت کی ہدایت کی روشنی میں حملے کا جواب انداز، مقام اور وقت کا فیصلہ کرنے کے بعد دیں گے۔
ایران، لبنان، غزہ میں بڑے پیمانے پر حملوں کی تیاری
دوسری جانب اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے بتایا ہے کہ فوج ایران، لبنان اور غزہ میں بڑے پیمانے پر حملے کرنے کی تیاری میں مصروف ہے۔
الجزیرہ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ اسرائیلی فوج بیلسٹک میزائل داغنے کے جواب میں ایران پر ایک اہم اور مشکل حملہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جو اس نے ایرانی، لبنانی اور فلسطینی رہنماؤں کی شہادتوں کے بدلے میں کیا گیا تھا۔
اسرائیلی حکام اپنے مغربی اتحادیوں سے اس حملے میں حصہ لینے کی توقع رکھتے ہیں جو خطے میں ایرانی اثر و رسوخ کے سخت مخالف ہیں۔
یہ اطلاعات ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب خطے میں امریکی فوج کے سربراہ جنرل مائیکل کریلا آج اس ممکنہ آپریشن پر بات چیت کیلیے اسرائیل پہنچ رہے ہیں۔
حماس کے ساتھ جنگ کا ایک سال مکمل ہونے پر اسرائیل فوج غزہ اور خاص طور پر نیٹزارم کوریڈور کے ارد گرد شدید وار کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج لبنان میں جتنا جلدی ہو سکے آپریشن کرے گی، جنوبی لبنان میں یہ محدود آپریشن ہوگا جسے وسعت دینے کی تیاری کی جا رہی ہے۔
گزشتہ سال جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک لبنان پر اسرائیلی حملوں میں 2000 سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں۔
ایک تبصرہ شائع کریں