اسرائیلی حملے میں ایران کے آئل ٹرمینل کو نشانہ بنائے جانے کا خدشہ

اسرائیلی حملے میں ایران کے سب سے بڑے آئل ٹرمینل کو نشانہ بنائے جانے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ممکنہ اسرائیلی حملے کے خطرے کے پیش نظر ایران کے وزیر برائے تیل محسن پاک نژاد نے آج صبح جزیرے خارک میں ملک کے اہم آئل ٹرمینل کا دورہ بھی کیا۔

واضح رہے کہ اسرائیلی فوجی ترجمان کہہ چکے ہیں کہ تہران کے میزائل حملے کا جواب مناسب وقت پر دیا جائے گا، جبکہ امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل جوابی حملے میں ایران کی تیل تنصیبات کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔

دوسری جانب لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے رواں ماہ کے آغاز میں اسرائیل کی ایلیٹ فورسز کے 25 سے زائد افسران اور فوجیوں کو ہلاک جبکہ 130سے زائد کو زخمی کیا ہے۔

حزب اللہ نے گزشتہ روز ٹیلی گرام پلیٹ فارم پر جاری ایک بیان میں 24 گھنٹوں کے دوران جنوبی لبنان کے دیہاتوں میں گھسنے والی اسرائیلی افواج کے ساتھ اپنے تصادم کے نتائج کا جائزہ پیش کیا۔

رپورٹ کے مطابق ترجمان نے اپنے بیان میں گذشتہ چند دنوں کے دوران اسرائیلی حملوں کے جواب میں اسرائیلی فوج کے اعلیٰ درجے کے 25 سے زائد افسران اور فوجیوں کی ہلاکت اور 130 سے زائد کو زخمی کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

حزب اللہ ترجمان کا کہنا ہے کہ ان میں سے کچھ ہلاکتوں کو اسرائیل نے تسلیم کیا ہے اور آنے والے دنوں میں پتہ چل جائے گا کہ اس نے کتنی ہلاکتوں کو چھپایا ہے۔

اسرائیل پر کامیاب حملہ، ایرانی کمانڈر کیلیے اعلیٰ فوجی اعزاز

حزب اللہ نے اسرائیلی فوجیوں کی چھاؤنیوں، فوجی مقامات اور لبنانی سرحد کے قریب بستیوں کو توپ خانے کے گولوں، میزائلوں اور بھاری مشین گنوں سے مسلسل نشانہ بنانے کا بھی دعویٰ کیا۔

کمنتس

جدید تر اس سے پرانی