پائلٹ نے مسافر طیارے کو یقینی تباہی سے کیسے بچایا؟

تریچی : بھارتی ایئر لائن کا مسافر طیارہ بڑی تباہی سے بال بال بچ گیا، طیارہ 2 گھنٹے تک ایئر پورٹ کے گرد چکر لگاتا رہا، تاہم پائلٹ کی مہارت نے لوگوں کی زندگیاں بچالیں۔

تفصیلات کے مطابق ایئرانڈیا کا مسافر طیارہ بالآخر تامل ناڈو میں بحفاظت اتر گیا، بھارتی طیارے کے 141مسافر دو گھنٹے تک زندگی اور موت کی کشمکش میں رہے۔

تریچی سے شارجہ جانے والا ایئر انڈیا ایکسپریس کا مسافر طیارہ مکینیکل خرابی کی وجہ سے تقریباً ڈیڑھ سے دو گھنٹے تک تریچی کے علاقے میں آسمان میں چکر لگاتا رہا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق تامل ناڈو کے تروچی راپلی میں جمعہ کی شام ایئر انڈیا کے ایک طیارے کا ہائیڈرولکس سسٹم فیل ہوگیا تھا جس کی وجہ سے وہ رن وے پر اترنے کے قابل نہیں تھا۔

طیارے کے پائلٹس نے بحفاظت لینڈ کرنے کی کوشش شروع کردی، احتیاطی تدابیر کے طور پر تریچی ہوائی اڈے پر دس سے زیادہ ایمبولینسوں کو طلب کرلیا گیا تھا، معلومات کے مطابق فلائٹ رات 8:14 بجے ایئرپورٹ پر اتری۔

طیارے میں خرابی کے بعد بیلی لینڈنگ کی باتیں ہو رہی تھیں، ایسے میں ہمارے لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ طیارے کی ایمرجنسی کی صورت میں ایسی لینڈنگ کیسے کی جاتی ہے۔ ذرائع کے مطابق جب طیارہ ہوا میں چکر لگا رہا تھا تو پرواز کو ہلکا کرنے کے لیے فیول ڈمپنگ پر غور کیا جا رہا تھا، تاہم ایسا نہیں کیا گیا۔

بیلی لینڈنگ کیا ہوتی ہے؟

بیلی لینڈنگ کا مطلب ہے کہ ہوائی جہاز اپنے پیٹ کے حصے سے رن وے پر اترتا ہے۔ یہ ایک ہنگامی صورتحال ہوتی ہے جس میں طیارے کے اترنے کے لیے کوئی اور آپشن نہیں ہوتا۔ اس کے بہت سے سنگین نتائج بھی ہیں۔ اس سے طیارے اور رن وے کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ اس کے علاوہ جھٹکے کی وجہ سے مسافر اور ملازمین زخمی ہو سکتے ہیں۔

بیلی لینڈنگ ایک ہنگامی لینڈنگ کا طریقہ کار ہے جس میں ایک ہوائی جہاز اپنے لینڈنگ گیئر کو مکمل یا جزوی طور پر کھولے بغیر لینڈ کرتا ہے۔

رن وے پر اترنے کے اس طریقہ کار کو گیئر اپ لینڈنگ بھی کہا جاتا ہے کیوں کہ ہنگامی صورتحال میں طیارے کا لینڈنگ گیئر مکمل طور پر کام نہیں کرتا یا پھر اسے کھولا نہیں جا سکتا۔

کمنتس

جدید تر اس سے پرانی