اسرائیلی فوج نے لبنان میں اپنی کارروائیاں جاری رکھی ہوئی ہیں، دارالحکومت کے اہم علاقے الضاحیہ میں حزب اللہ کے گڑھ پر میزائلوں سے حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 22 افراد کی شہادت کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے بیروت کے جنوبی نواحی علاقے الضاحیہ میں حزب اللہ کے گڑھ کے علاوہ دارالحکومت کے قلب میں دو علاقوں النویری اور البسطا میں رہائشی محلوں کو نشانہ بنایا ہے۔
مذکورہ حملے میں کم از کم 22 افراد شہید اور 117 زخمی ہوئے ہیں، گزشتہ شب ہونے والے اسرائیلی حملوں کے بعد بیروت کی فضا میں دھوئیں کے گہرے بادل اٹھتے دکھائی دیے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران میں اسرائیل نے تقریباً روزانہ کی بنیاد پر بیروت کے جنوبی نواحی علاقے الضاحیہ کو جو حزب اللہ کا گڑھ سمجھا جاتا ہے، حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔
23ستمبر کے بعد سے اب تک اسرائیلی حملوں میں 1200 سے زیادہ لبنانی شہید ہو چکے ہیں جب کہ 12 لاکھ سے زیادہ افراد نقل مکانی کرگئے۔ یہ تعداد سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ہے۔
دوسری جانب غزہ میں صحت کے حکام کے مطابق اسکول کی پناہ گاہ پر اسرائیلی حملے میں کم از کم 28افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے۔
اقوام متحدہ کی امن فوج یونفیل کے مطابق اسرائیلی فوجیوں نے بارہا جنوبی لبنان میں ان کی پوزیشنز پر بھی فائرنگ کی ہے، جس سے دو امن فوجی زخمی ہوئے۔
اقوام متحدہ کے مشن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ ایک سنجیدہ پیش رفت ہے، اور یونیفل اس بات کا اعادہ کرتا ہے کہ اقوام متحدہ کے اہلکاروں اور املاک کی حفاظت اور سیکورٹی کی ضمانت ہونی چاہیے اور یہ کہ اقوام متحدہ کے احاطے کی ناقابل تسخیریت کا ہر وقت احترام کیا جانا چاہیے۔
امن فوجیوں پر کوئی بھی جان بوجھ کر حملہ بین الاقوامی انسانی قانون کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ زخمی امن فوجیوں میں سے ایک کو قریبی شہر ٹائر کے اسپتال لے جایا گیا جب کہ دوسرے کا جائے وقوعہ پر ہی علاج کیا گیا۔
اسرائیلی افواج نے خان یونس میں چار فلسطینیوں اور جبالیا مہاجر کیمپ میں تین فلسطینیوں کو ہلاک کیا ہے جبکہ شمالی غزہ میں اقوام متحدہ کو اسکول اور اسپتال بند کرنے پر مجبور کرنے والے محاصرے کو6 دن گزر چکے ہیں۔
ایک تبصرہ شائع کریں